تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ ملا صوفی محمد سن دو ہزار ایک میں پاکستانیوں کا ایک لشکر لے کر امریکہ کے خلاف جہاد کے لیے افغاسنتان چلے گئے تھے۔ وہ خود تو واپس آ گئے لیکن ان کے ساتھ جانے والے سینکڑوں لوگوں کو کچھ پتا نہیں چلا۔ ملا صوفی محمد کو افغانستان سے واپسی پر گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن حال ہی میں ایک معاہدے کے تحت انھیں رہا کر دیا گیا ہے ـ لیکن وہ جو واپس نہیں آئے ان کے ساتھ کیا ہوا۔ دیکھیے سمیرا اسلم کی خصوصی ڈاکیومینٹری: ’باجوڑ سے بلخ تک‘